منقبت سرکار براؤں حضور شیخ المشائخ شعیب الاولیاء الشاہ محمد یار علی لقد رضی المولیٰ عنہ بانیِٔ دارالعلوم اہلسنت فیض الرسول براؤں شریف سدھارتھ نگر یوپی

 منقبت سرکار براؤں حضور شیخ المشائخ شعیب الاولیاء الشاہ محمد یار علی لقد رضی المولیٰ عنہ بانیِٔ دارالعلوم اہلسنت فیض الرسول براؤں شریف سدھارتھ نگر یوپی


ذکر ہے ہر ایک لب پر آپ کا یار علی

آپ کو رب سے ملا وہ مرتبہ یار علی


آخری دم تک رکھا تکبیر اولیٰ کا خیال

اس قدر اعلیٰ ہے تقویٰ آپ کا یار علی


علم و فن کا مصدر و منبع ہے جو فیض الرسول

آپ کے صدقے ہی دنیا کو ملا یار علی


اے براؤں جو تو ہے قبلہ گہِ اہل مراد

جلوہ فرما ہیں یہاں بحر سخا یار علی


کس نے بنجر میں کھلایا علم کا اک گلستاں

تو جواب اس کا ہمیں فوراً ملا یار علی


آپ کی ذاتِ مقدس سے ہوا جو منسلک

وہ زمانے میں چمکتا ہی گیا یار علی


میری ساری مشکلیں خوشیوں کا باعث بن گئیں

جب پکارا اے شعیب الاولیا یار علی


لے کے امید شفا آتے ہیں جو دربار میں

دیتے ہیں ان سب مریضوں کو شفا یار علی


دیجئے حاتم کو اپنے صدقۂِ بابو میاں

کاسئہ امید لے کر ہے کھڑا یار علی


جاروب کشِ بارگاہِ حضور شعیب الاولیاء

عبدالمبین حاتم فیضی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے