صوبہ گجرات کے ضلع ولساڑ واپی و عمر گاؤں کا تبلیغی دورہ

*( صوبہ گجرات کے ضلع ولساڑ واپی وعمر گاؤں کا تبلیغی دورہ )*

شعبان المعظم کے موقع پر حضرت مولانا ارشاد علیمی زید علمہ کی دعوت پر ولساڑ و عمر گاؤں جانے کا اتفاق ہوا اور دیگر پروگراموں, میں شرکت کا موقع ملا۔

اس موقع کو غنیمت سمجھا اور 22/فروری 2024ء کو حضرت مولانا محمد عارف رضا قادری رضوی خطیب وامام مدینہ مسجد ڈونگری پھلیا واپی سے ملاقات ہوئی اور حضرت والا نے اسٹیشن سے اپنے کچھ احباب کے ساتھ میں رسیو کیا اور اپنے یہاں قیام وطعام کا اہتمام بھی کیا منع کے باوجود مختلف قسم کے کھانے کا انتظام کیا بر وقت دسترخوان لگایا اور ساتھ میں ہی خود بھی شریک طعام رہیں آپ بڑی محبت سے پیش آئیں اسی دوران حالات حاضرہ پر تبادلہ خیال ہوتا رہا کہ نماز عصر کا وقت ہو گیا نماز عصر ادا کی پھر حضرت مولانا محمد عارف رضا قادری رضوی نے اپنی ایک تالیف بنام زاد الھدیٰ فی معراج مصطفیٰ کتاب پیش کی , دل بہت خوش ہوا, یقینا آپ کی یہ کاوش نوجوان علما کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہے پھر کچھ ہی دیر بعد ہم نماز مغرب ادا کر نے گئے تو مولانا موصوف نے مجھے مصلے پر امامت کے لے کہہ راقم السطور بعد اصرار مصلے امامت پر گیا اور نماز مغرب پڑھائی 

نماز کے بعد حسب عادت وظیفہ میں بیٹھا گیا پھر کچھ دیر بعد نماز عشاء کا وقت ہوا مولانا موصوف کی اقتدا میں نماز عشاء ادا کی پھر کھانے کا انتظام کیا تھا دسترخوان لگایا بعد فراغت فوراً بستر لگا ہوا تھا میں بستر پر چلا گیا تھوڑی دیر موبائل فون میں کتابوں کا مطالعہ کیا پھر آنکھ لگ گئی یہاں تک فجر کا وقت ہوا نماز فجر کے لئے بیدار ہوا اور پھر نماز فجر ادا کی اور قرآن پاک کی تلاوت میں مشغول ہوگیا جب دل کو سکون مل گیا تو تھوڑی دیر آرام کیا پھر ناشتہ کیا گیا ناشتے کے دوران مولانا موصوف نے کہا علوی صاحب قبلہ جمعہ میں آپ کو تقریر بولنی ہے میں نے کہا جیسا آپ کا فرمائیں الحمد اللہ نماز کی اہمیت وفضیلت پر بیان ہوا اس کے بعد سنت ادا کی گئی پھر میں خطبہ پڑھا حضرت قاری شاداب متینی نے نماز پڑھائی نماز سے فارغ ہوئے پھر سلام ودعا ہوا اس کے بعد کچھ دیر قاری شاداب متینی صاحب، مولانا ظہیر صاحب قبلہ، اور براؤں شریف کے سابق استاد مولانا جمیل صاحب قبلہ و کچھ احباب کے ساتھ گفت و شنید ہوئی اور وہاں کے حالات کا جائزہ لیا معلوم ہوا کہ بزرگوں کا دورہ کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے علماء کرام کی محنت کے باوجود مفاسد جنم لے رہیں ہیں پھر ہم اپنے آرام گاہ پر گئے کچھ دیر آرام کیا پھر نماز عصر ادا کی پھر مختلف موضوعات پر گفتگو ہوتی رہی, مغرب کا وقت ہوا پھر مولانا موصوف نے مجھے مصلے پر بڑھا دیا پھر میں نماز مغرب پڑھائی نماز مغرب پڑھنے کے حسب عادت وظیفہ میں بیٹھا نماز عشاء کا وقت ہوا نماز عشاء ادا کی گئی پھر میں اپنے آرام گاہ میں آگیا مولانا موصوف کے ذریعے ایک دعوت میں جانے کا اتفاق ہوا وہاں سے واپس مولانا موصوف کے ساتھ میں اپنے آرام گاہ پر پہنچا صبح نماز فجر ادا کی پھر 24/ فروری کو مولانا موصوف کے کہنے پر تحریک اصلاح امت کے 61 واں اجتماع میں بحیثیت خطیب بولنے کا موقع ملا الحمداللہ 45 منٹ تک نوجوان تباہی کے دہانے پر تقریر کیا، اجتماع ختم ہونے کے بعد پھر ایک دعوت میں شرکت ہوئی کھانے کے بعد فقیر قادری سے دعا کے لئے کہا گیا صاحب خانہ اور مبلغین کے لئے دعا کیا مولانا موصوف کے ساتھ پھر اپنے آرام گاہ پر واپس آیا صبح کی نماز فجر ادا کی پھر میں قرآن پاک کے تلاوت میں منہمک ہوگیا تلاوت سے فارغ ہونے کے بعد ناشتہ کا انتظام کیا تھا مولانا موصوف اور دیگر احباب نے مل کر ساتھ میں ناشتہ کیا پھر مسجد میں ہم لوگوں کے پاس علوی سینٹر سے فون آیا کہ آپ کو سینٹر کے طلبہ کو کچھ نصیحتیں کرنی ہے مولانا ریاض الحق گاڑی لیکر حاضر ہوئے پھر میں انکے ساتھ سنجان گیا نماز ظہر سنجان کے جامع مسجد میں ادا کی پھر سینٹر کے طلبہ کو تعلیم وتربیت کے حوالے سے نصیحت کیا پھر وہی سے 25 تاریخ کی محفل شب برأت عمر گاؤں ولساڑ گجرات میں شرکت ہوئی اور مغرب کی نماز ادا کی, حضرت مولانا ارشاد علیمی کے سرپرستی میں بعد نماز مغرب جامعہ علیمیہ ڈمرواڑی میں شب برأت کے متعلق بیان کرنے کا موقع ملا نماز عشاء سے پہلے پروگرام ختم ہوا نماز عشاء پڑھنے کے بعد نوری جامع مسجد چتر کوٹ عمر گاؤں میں محفل شب برأت کے پر حسین موقع پر خصوصی مقرر کے حیثیت سے شرکت کی فضائل شب برأت کے موضوع پر مختصر بیان کیا بیان کے بعد وہاں کے اراکین اور مولانا ارشاد علیمی اور مولانا راشد علیمی خطیب وامام نوری جامع مسجد چتر کوٹ عمر گاؤں ولساڑ گجرات اور نائب امام حضرت قاری ابرار حسین علیمی، حضرت مولانا غلام مجتبیٰ علیمی صاحب قبلہ اور دیگر علماۓ کرام کے موجودگی میں دینی ملی سماجی خدمات کے اعتراف میں فقیر قادری کو *"شعیب الاولیا ایوارڈ"* سے نوازا فقیر اپنے آپ کو اس قابل نہیں سمجھتا مگر یہ وہاں کے اراکین اور علماۓ کرام کے محبتوں کا تحفہ سمجھ کر لے لیا پروگرام ختم ہو نے کے بعد اجتماعی دعا ہوئی اس کے بعد اراکین اور علماۓ کرام کے ساتھ قافلہ کی صورت میں ہم تمام قبرستان کی حاضری کے لئے نکلے قبرستان کے مرحومین اور مرحومات کے لئے دعا کی گئی وہاں سے فارغ ہونے کے بعد رات کو تقریباً 3 بجے حضرت مولانا ارشاد علیمی اور مولانا راشد علیمی اور عالی جناب ابرار صاحب کے ساتھ میں واپی واپسی ہوئی اور حضرت مولانا محمد عارف رضا قادری رضوی خطیب وامام مدینہ مسجد ڈونگری پھلیا واپی گجرات کے قیام کا اہتمام تھا حاضر ہوا اور کچھ آرام کے بعد عبادت وتلاوت میں مشغول رہا اسی اثنا میں سحری کا وقت ہو گیا مولانا موصوف کے ساتھ میں سحری کیانماز فجر کا وقت ہوا نماز فجر ادا کی نماز پڑھنے کے بعد آرام کرنے لگا جب نیند سے تقریباً بارہ بجے آنکھ کھلی تو موبائل فون پر نظر پڑی دیکھا کہ مفتئ شہر بھساول مفتی وصی احمد علوی قادری سر براہ اعلیٰ جامعہ امام احمد رضا اسلامک ریسرچ سینٹر بھساول مہاراشٹر (بیراگی گاؤں ضلع بہرائچ) کا کئی ایک فون آچکا تھا فریش ہونے کے بعد جب با ت ہوئی تو قبلہ نے کہا میں بھساول سے واپی آرہا ہوں اور 27فروری کو عزیز منزل پہ محبان شعیب الاولیا گروپ پروگرام رکھ رہے ہیں آپ کو شرکت کرنی ہے میں کہا انشاء اللہ ضرور 26فروری کو میلاد مصطفیٰ بموقع زیارت حرمین شریفین کے ایک پروگرام میں ریلوے اسٹیشن کے قریب شرکت کرنے کا موقع ملا اس پروگرام میں فضائل مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ پر مختصر بیان ہوا بعد سلام ودعا الحاج محمد انور علی علوی ومحمد مبین علی علوی قبرستان روڈ واپی گجرات کے یہاں دو دن رہنے کا موقع ملا اسی دوران انکی اہلیہ زیتونہ بی جو عبد الصمد بن لائق علی علوی ٹھکیدار کی بیٹی ہیں انہوں نے حضور شعیب الاولیاء حضرت محمد یار علی علوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ یعنی میرے جد اعلیٰ کا ذکر خیر کرتے ہوئے باتوں باتوں میں وہ بتانے لگیں کہ میرے پاس آپ کے دادا حضور شعیب الاولیاء محمد یار علی علوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا پیراہن مبارک ہے جس کو آپ کے جد اعلیٰ نے میرے والد محترم عبد الصمد بن لائق علی علوی ٹھکیدار کو عطا کیا تھا اور وہ پیرہن اب میرے برادر اصغر محمد اقرار علوی کے پاس رکھا ہے سننے کے بعد مجھے بہت مسرت ہوئی شام مفتی وصی احمد علوی قادری صاحب قبلہ کے ساتھ رہا پھر پورا دن ان کے ساتھ رہا شام کے وقت ان کے ساتھ میں پروگرام میں شرکت کیا حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اور انکے اولاد و امجاد پر گفتگو ہوئی پھر مفتی وصی احمد علوی قادری صاحب قبلہ نے حضرت آدم علیہ السلام سے لیکر جد امجد تک سلسلہ نسب بیان کیا کافی تاریخ حوالہ جاتا پیش کیا اور تقریر میں یہ بھی بتلایا کہ محمد بن حنفیہ کی اولاد نے مدینہ منورہ سے ہجرت کیوں کی اور عراق اور ایران وافغانستان ہوتے ہوئے منگرورا بلکھرا میر پور بیراگی برواں شریف کیسے مکیں ہوئے اخیر میں مجھے کچھ نصیحت کرنے کے لیے کہا فقیر قادری نے کچھ نصیحت کی پھر سلام ودعا ہوا پھر مفتی وصی احمد علوی قادری صاحب قبلہ کے ساتھ میں رات میں قیام کیا دن بھی بڑے پرسکون سے گزرا پھر پرمسائل شرعیہ پر مفتی وصی احمد علوی قادری صاحب قبلہ سے کچھ گفتگو ہوتی رہی 28/ فروری کو فقیر قادری حضرت مولانا محمد عارف رضا قادری رضوی خطیب وامام مدینہ مسجد ڈونگری پھلیا اور قاری شاداب متینی صاحب اور مولانا ظہیر صاحب قبلہ الحاج انور علی علوی ومبین علی علوی وحنیف علی علوی ومحمد ساجد علی علوی وان کے شہزادگان کے ہمراہ ریلوے اسٹیشن کے جانب روانہ ہوگیا اسٹیشن سے 10:45منٹ پر ٹرین 🚆 تھی احباب نے الوداع کہا تقریباً رات 4/بجے احمد آباد پہونچا احمدآباد ریلوے اسٹیشن سے عالی جناب رفیق بھائی نے ریسیو کیا ان کے گھر 🏠 تھوڑی دیر آرام کیا اور 10:30 بجے کی فلائٹ تھی جلدی سے اٹھا رفیق بھائی نے ناشتہ پیش کیا دونوں لوگوں نے مل کر ناشتہ کئے ناشتے سے فارغ ہو کر رفیق بھائی کے ساتھ ایئر پورٹ راونہ ہو گیا رفیق بھائی نے ایئر پورٹ پر چھوڑا اور میں اندر داخل ہوا بورڈنگ اور ٹکٹ حاصل کرنے کے بعد فلائٹ پر سوار ہوا الحمد اللہ بخیر وعافیت کے گھر خانقاہ فیض الرسول پہونچ آیا۔

اللّٰہ تعالیٰ سرکار حضور شعیب الاولیاء علیہ الرحمہ کے صدقے وتوسل مولانا محمد عارف رضا قادری رضوی خطیب وامام مدینہ مسجد ڈونگری پھلیا واپی گجرات وحضرت حافظ وقاری شاداب متینی صاحب قبلہ حضرت مولانا سعید اللہ علیمی صاحب حضرت مولانا مفتی عبدالعزیز صاحب ومولانا ارشاد علیمی و مولانا راشد علیمی مولانا جمیل احمد مولانا ظہیر احمد وجملہ علماء کرام کے مقاصد حسنہ میں کامیابی وکامرانی عطا فرمائے,اور حاسدین کے حسد سے ماکرین کے مکر سے صلح کلیوں کے صلح کلیت سے بد نظروں کے بد نظری سے محفوظ رکھے اور مزید خلوص کے ساتھ دین و سنیت کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور جملہ احباب اہلسنت ومعتقدین و متوسلین کو کامیابی وکامرانی عطا فرمائے, آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم.

*دعا گو و دعا جو:*
صاحبزادہ محمد افسر علوی قادری چشتی چیف ایڈیٹر مجلہ سہ ماہی پیام شعیب الاولیاء و سجادہ نشین خانقاہ عالیہ قادریہ چشتیہ یارعلویہ براؤ ں شریف

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے