میرے مولیٰ تو میرے قلب کو راحت دے دے

بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم

میرے مولیٰ تو میرے قلب کو راحت دے دے
اُن کے در پر مجھے آنے کی اجازت دے دے 

جس کو جنت کی ہے چاہت اسے جنت دے دے 
مجھ خطاکار کو اُس در کی زیارت دے دے 

عہدِ ظلمت سے مجھے مولیٰ افاقت دے دے 
سوزشِ عشقِ نبی کی مجھے لذّت دے دے 

چاہے کچھ دے یا نہ دے ایک دعا ہے مولیٰ
گنبد خضرا کے ساۓ میں سکونت دے دے

منبرِ قلب سے آتی رہے نعتوں کی صدا 
نعت لکھنے کی مجھے مولیٰ لیاقت دے دے 

جھوٹے الزاموں کی برساتے ہیں بارش مجھ پر 
میرے اپنوں کو خیالاتِ طہارت دے دے 

میرے گلشن پہ کبھی چھاۓ نہ ظلمت کی گھٹا 
میرے گلشن سے خزاں کو تو مسافت دے دے 

تاکہ محفوظ رہے اسم مسمی مولیٰ
اِس کے دشمن کو بھلاٸی کی ہدایت دے دے

از محمد محفوظ عالم رضوی علیمی غفرلہ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے